روس میں فیفا ورلڈ کپ جیتنے والی فرانس کی کثیر الثقافتی ٹیم پر ایک ٹویٹ نے نسل پرستی اور امیگریشن پر بحث چھیڑ دی ہے۔ فرانس نے روس میں کھیلے جانے والے فائنل میچ میں کروشیا کو دو کے مقابلے میں چار گول سے شکست دی تھی جس کے کچھ دیر بعد ’اسلام فوبیا‘ نامی کتاب کے امریکی مصنف خالد بیدون نے فرانس کی کثیر الثقافتی ٹیم کے لیے انصاف کی اپیل کی تھی۔ امریکی مصنف کی اتوار کو پوسٹ کی جانے والی اس ٹویٹ کے بعد سے اسے 163,000 سے زیادہ بار ری ٹویٹ اور 370,000 بار پسند کیا جا چکا ہے۔
فرانس کی فاتح ٹیم کو سب سے زیادہ کثیر الثقافتی ٹیموں میں سے ایک کے طور پر پہچانا جا رہا ہے۔ فرانس کی قومی ٹیم کے 23 میں سے 15 کھلاڑی افریقی نژاد ہیں جن میں زیادہ تر وہ ممالک ہیں جو فرانسیسی کالونیاں رہی ہیں۔ سوشل میڈیا پر بہت سے لوگوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ افریقی جڑیں ہونے کے باوجود وہ ’سب سے پہلے فرانسیسی‘ ہیں جبکہ دیگر نے امریکی مصنف بیڈون پر یہ کہہ کر تنقید کی کہ انھوں نے سیاسی پوائنٹس سکور کرنے کے لیے کھیل کا استعمال کیا۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ یہ ٹویٹ ملک میں نسلی تعلقات کو نقصان پہنچا سکتا ہے جہاں یہ مسئلہ مہاجرین کے حالیہ بحران اور متعدد دہشت گرد حملوں کے بعد سے پہلے ہی متنازع ہے۔
روزینہ سینی
بی بی سی نیوز
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments