چین کے 46 سالہ ژانگ ہانگ نے نیپال والی طرف سے دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کر لی۔ وہ ایسا کرنے والے پہلے ایشیائی اور دنیا کے تیسرے نابینا کوہ پیما ہیں۔ ژانگ نے خبر رساں ادارے روئٹرز کے ساتھ بات چیت میں کہا: ’اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ معذور ہیں یا نارمل انسان۔ چاہے آپ بینائی سے محروم ہو چکے ہیں یا آپ کے ہاتھ پیر نہیں، اس بات کی اس وقت تک کوئی اہمیت نہیں جب تک کہ آپ دماغی طور پر مضبوط ہیں۔ آپ وہ کام انجام دے سکتے ہیں جو دوسرے نہیں کر سکتے۔‘ ژانگ نے 8849 میٹر بلند ہمالیائی چوٹی 24 مئی کو سر کی۔ ان کے ساتھ انتہائی بلندی پر رہنمائی کرنے والے تین گائیڈز بھی تھے۔ وہ پہاڑی چوٹی سر کرنے کے بعد بیس کیمپ واپس پہنچے۔
ژانگ جنوب مغربی چین کے شہر چونگ کنگ میں پیدا ہوئے۔ وہ 21 سال کی عمر میں آنکھ کی ایک بیماری میں مبتلا ہو کر بینائی سے محروم ہو گئے تھے۔ وہ نابینا امریکی کوہ پیما ایرک وائن میئر سے متاثر ہوئے جنہوں نے 2001 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کی۔ انہوں نے دوست اور پہاڑی گائیڈ کیانگ ژی کی نگرانی میں تربیت حاصل کرنا شروع کی۔ نیپال نے کرونا وبا کی وجہ سے بند ماؤنٹ ایورسٹ کو اپریل میں غیرملکیوں کے لیے دوبارہ کھول دیا تھا۔ ژانگ کے بقول: ’میں تب بھی بہت خوف زدہ تھا کیونکہ میں دیکھ نہیں سکتا تھا کہ کہاں چل رہا ہوں۔ میں اپنے لیے زمین کی کشش ثقل تلاش کرنے کے قابل نہیں تھا، میں بعض اوقات گر جاتا لیکن میں نے سوچنا جاری رکھا کیونکہ اگرچہ یہ مشکل تھا لیکن مجھے ان مشکلات کا سامنا کرنا تھا جو کوہ پیمائی کا حصہ ہے۔ مشکلات اور خطرات پیش آتے ہیں۔ کوہ پیمائی کا یہی مطلب ہے۔‘
بشکریہ انڈپینڈنٹ اردو
Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments